اہل بیت نیوز ایجنسی ابنا رپورٹ کے مطابق، تمام اہم شخصیات نے عالمی برادری، بالخصوص مسلم ممالک، سے اپیل کی کہ وہ متحد ہو کر اسرائیلی جارحیت کے خاتمے، فوری سیز فائر، انسانی امداد کی بحالی اور فلسطینی عوام کو انصاف دلانے کے لیے ٹھوس عملی اقدامات کریں۔
فلسطین میں جاری انسانی المیے اور غزہ میں مسلسل بمباری کے نتیجے میں معصوم شہریوں کی ہلاکتوں پر عالمی برادری کی خاموشی پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ہندوستان میں متعین فلسطینی سفیرعبداللہ ابوشاویش نے کہا ہے کہ یہ کوئی جنگ نہیں، بلکہ ایک منظم قتل عام ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ اسرائیلی جارحیت نے انسانی ضمیر کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے اور اب وقت آ گیا ہے کہ دنیا انصاف کے تقاضوں کو پورا کرے۔
سفیرعبد اللہ ابوشاویش انڈین مسلمز فار سول رائٹس (IMCR) کے زیراہتمام ایک غیر رسمی ملاقات کے دوران گفتگو کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ فلسطینی عوام اپنی ہی زمین پر اجنبی بنا دیے گئے ہیں۔ ہماری زمین پر قبضہ کر کے ہمیں ہی غیر اور درانداز کہا جا رہا ہے۔ یہ انسانیت کی توہین اور انصاف کا مذاق ہے۔
انہوں نے اقوام متحدہ پر شدید تنقید کرتے ہوئے واضح کہا کہ اگر اقوام متحدہ اپنی قراردادوں پر عمل درآمد کرانے میں ناکام رہی تو عالمی امن اور انسانی حقوق کے تمام دعوے محض دکھاوا ثابت ہوں گے۔ درجنوں قراردادوں کے باوجود اگر فلسطینی عوام کو انصاف نہیں ملتا تو یہ ادارہ اپنی اخلاقی حیثیت کھو چکا ہے۔
فلسطینی سفیر نے کہا کہ مسجد اقصیٰ کو لاحق خطرہ صرف فلسطین یا کسی ایک قوم کا مسئلہ نہیں بلکہ پوری امت مسلمہ کے وقار اور تشخص کا معاملہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیلی جارحیت نہ صرف انسانی حقوق بلکہ عالمی ضمیر کے لیے بھی ایک کھلا چیلنج ہے۔ انہوں نے کہا کہ ویسٹ بینک، غزہ اور دیگر مقبوضہ علاقوں میں جاری مظالم کو دیکھ کر واضح ہوتا ہے کہ یہ تنازع صرف زمین کا نہیں بلکہ انسانیت اور بنیادی انسانی قدروں کا مسئلہ بن چکا ہے۔
اس موقع پر سابق رکن پارلیمنٹ اور IMCR کے چیئرمین محمد ادیب، سابق چیف جسٹس اقبال احمد انصاری، سپریم کورٹ کے سینئر وکیل فضیل ایوبی، ممتاز گاندھین پروفیسر وی۔ کے۔ ترپاٹھی، سماجی رہنما اور آل انڈیا پیس مشن کے صدر ڈاکٹر دیا سنگھ، فریڈم پریس کے ریزیڈنٹ ایڈیٹر انظرالباری، آل انڈیا تعلیمی ایجوکیشن کے قومی سکریٹری محمد الیاس سیفی اور معروف صنعتکار زین العابدین بھی موجود رہے۔
تمام اہم شخصیات نے عالمی برادری، بالخصوص مسلم ممالک، سے اپیل کی کہ وہ متحد ہو کر اسرائیلی جارحیت کے خاتمے، فوری سیز فائر، انسانی امداد کی بحالی اور فلسطینی عوام کو انصاف دلانے کے لیے ٹھوس عملی اقدامات کریں۔ اجلاس کے آخر میں شرکاء نے ایک متفقہ قرارداد منظور کی جس میں فلسطینی عوام کے ساتھ یکجہتی، انسانی حقوق کے احترام، اور اقوامِ متحدہ سے فوری مداخلت کی اپیل کی۔
آپ کا تبصرہ